اختیارات سے تجاوز اور کرپشن میں ملوث کالی بھیڑوں کی محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کا سنٹرل پولیس آفس میں ڈی ایس پیز اردل روم
دو ڈی ایس پیز کو محکمہ سے برخاست، ایک کو جبری ریٹائر، ایک کی ریگولر انکوائری جبکہ ایک شوکاز نوٹس کوداخل دفتر کرنے کے احکامات جاری
اختیارات سے تجاوز اور کرپشن میں ملوث کالی بھیڑوں کی محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا ہے کہ نان پروفیشنلزم، اختیارات سے تجاوز اورکرپشن میں ملوث کالی بھیڑوں کی محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں اور ایسی بے ضابطگیوں میں ملوث افسران واہلکاروں کو انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کے تحت محکمہ سے نکال باہر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی افسر یا اہلکاردانستہ طور پر پیشہ ورانہ غفلت یا کسی خلاف ضابطہ سرگرمی میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف زیرو ٹالرینس کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ راؤ سردار علی خان نے کہاکہ جہاں پولیس فورس میں فرض شناسی، بہادری اورا یمانداری پر انعامات سے نوازا جاتا ہے وہی غفلت، لاپرواہی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ ڈی ایس پیز اردل روم کے دوران افسران کو سزاؤں کے احکامات جاری کرتے ہوئے کیا۔
آئی جی پنجاب نے اردل روم کے دوران مختلف شکایات اور بے ضابطگیوں پرمعطل کئے گئے 5 ڈی ایس پیز سے ذاتی طور پر وضاحت سنیں اور انکوائری رپورٹس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد سزاؤں سمیت دیگر احکامات جاری کئے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے دو ڈی ایس پیز کو محکمہ سے برخاست، ایک کو جبری ریٹائر، ایک کی ریگولر انکوائری جبکہ ایک کے شوکاز نوٹس کوداخل دفتر کرنے کے احکامات جاری کئے۔ڈی ایس پی ٹریفک خانیوال نعیم عباس کو ڈرائیونگ لائسنس اجراء میں کرپشن اور اختیارات سے تجاوز پر برخاست کیا گیا۔ ڈی ایس پی روجھان، راجن پور، کائیوان کریم عباسی کو انویسٹی گیشن معاملات میں دانستہ غفلت اور بے ضابطگیوں پر برخاست کیا گیا۔ ڈی ایس پی سی آئی اے حافظ آباد، خالد محمود ڈار کو دوران ڈیوٹی غفلت اور لاپرواہی ثابت ہونے پر جبری ریٹائرڈ کردیا گیا۔ڈی ایس پی، بنگلہ اچھا، راجن پور، سید اعجاز حسین بخاری کے خلاف ریگولر انکوائری کے احکامات جاری کئے گئے جبکہ ڈی ایس پی، بھکر، ناصر نواز کا شوکاز داخل دفترکرنے کا حکم دیا گیا۔ آئی جی پنجاب نے احکامات جاری کرنے سے قبل ڈی ایس پیز کو اپنا موقف پیش کرنے کا بھرپور موقع فراہم کیا۔ آئی جی پنجاب نے اس موقع پر کہاکہ میں یہ بات پہلے ہی واضح کر چکا ہوں کہ میرے نزدیک معطلی کوئی سزا نہیں جو بھی افسر یا اہلکار اختیارات سے تجاوز یا خلاف قانون سرگرمی میں ملوث پایا گیا اسے کوئی رعائیت نہیں ملے گی کیونکہ ایسے عناصر اپنے قول و فعل کی بدولت محکمہ پولیس کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔

 

ہینڈ آؤٹ نمبر    232 
اُسامہ محمود
ڈائریکٹر پبلک ریلیشن
پنجاب پولیس

****************************

Press Release Date: 
Wednesday, November 17, 2021