آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کی زیرصدارت خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشددکی روک تھام کے اقدامات بارے خصوصی اجلاس۔

آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان کی زیرصدارت خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشددکی روک تھام کے اقدامات بارے خصوصی اجلاس۔
سینٹرل پولیس آفس میں اے آئی جی جینڈر کرائم کے ساتھ ساتھ تمام اضلاع میں جینڈر کرائم کے فوکل پرسن بھی تعینات کیے جائیں گے۔
پنجاب کے تمام اضلاع میں 115 سپیشل سیکسچوئیل آفنس انوسٹی گیشن یونٹ (SSOIU) کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ آئی جی پنجاب
پہلے مرحلے میں 710 افسران و اہلکاروں کو جینڈر کرائم کی روک تھام اور متعلقہ قواتین پر ٹریننگ دی جائے گی۔ آئی جی پنجاب
جنسی زیادتی کے واقعات میں بلا تاخیرایکشن کویقینی بنانے کیلئے ایس ایچ اوز اور متعلقہ سٹاف کی کپیسٹی بلڈنگ کی جائے۔ آئی جی پنجاب
فارنزک سائنس لیبارٹری اور پراسیکیوشن کے ساتھ بہتر کوارڈینشن سے ایسے کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا۔آئی جی پنجاب
فیلڈ افسران صنفی کرائم سے متعلقہ کیسز پر زیرو ٹالرینس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں۔ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہاہے کہ خواتین اور بچوں سے زیادتی اور تشدد کے واقعات کی روک تھام پنجاب پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے پولیس ایکشن کو مزید موثر بنانے، متاثرہ خواتین اور بچوں کو فوری مدد کی فراہمی اور ملزمان کو قرار واقعی سزائیں دلوانے کیلئے اقدامات کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات کے موثر فالو اپ کیلئے سینٹرل پولیس آفس میں اے آئی جی جینڈر کرائم کے ساتھ ساتھ تمام اضلاع میں جینڈر کرائم کے فوکل پرسن تعینات کیے جائیں گے جبکہ پنجاب کے تمام اضلاع میں 115 سپیشل سیکسچوئیل آفنس انوسٹی گیشن یونٹ (SSOIU) کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ راؤ سردار علی خان نے کہاکہ پہلے مرحلے میں 710 افسران و اہلکاروں کو جینڈر کرائم کی روک تھام اور متعلقہ قواتین پر ٹریننگ دی جائے گی تاکہ وہ خواتین کے ساتھ زیادتی،تشدد، غیرت کے نام پر قتل سمیت دیگر جرائم کی صورت میں نہ صرف متاثرہ خواتین کو بروقت امداد مہیا کریں بلکہ جرائم کا ارتکاب کرنے والے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت سے سخت سزا کو یقینی بنائیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ فارنزک سائنس لیبارٹری اور پراسیکیوشن کے ساتھ بہتر کوارڈینشن سے ایسے کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا اورتفتیشی افسران کی استعداد کار میں اضافے سے ایسے واقعات میں ملوث جنسی درندوں کو سخت سزائیں دلائی جائیں گی۔ آئی جی پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کو ہدایت کی کہ وہ خواتین و بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تفتیش کی خود نگرانی کریں اور جنسی زیادتی کے واقعات میں بلا تاخیرایکشن کویقینی بنانے کیلئے ایس ایچ اوز اور متعلقہ سٹاف کی کپیسٹی بلڈنگ کی جائے۔ آئی جی پنجاب نے ڈی پی اوز کو ہدایت دیتے کہاکہ تمام فیلڈ افسران صنفی کرائم سے متعلقہ کیسز پر زیرو ٹالرینس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنائیں اورایسے واقعات میں مقدمہ کی فوری رجسٹریشن اور پولیس ایکشن میں کوئی تاخیر قابل قبول نہیں ہوگی۔ آئی جی پنجاب نے یہ ہدایات آج سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کے دورا ن افسران کو جاری کیں۔
آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ تمام ڈسٹرکٹ پولیس افسران خواتین اور بچوں سے جنسی زیادتی کے کیسز میں متاثرین کی فوری داد رسی کیلئے اپنی نگرانی میں ٹھوس اقدامات کو یقینی بنائیں اور سول سوسائٹی، والدین، تعلیمی اداروں اور علمائے اکرام کے تعاون سے ایسے واقعات کی بروقت رپورٹنگ بارے آگاہی مہم چلائی جائے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ تمام اضلاع کے تھانوں سے صنفی جرائم کے حوالے سے واقعات کی روزانہ کی بنیاد پررپورٹ لے کر بلا تاخیر ایکشن کو یقینی بنایا جائے اور جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث عادی و سزایافتہ مجرمان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ سپروائزری افسران صنفی جرائم کا ارتکاب کرنے والے جنسی درندوں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت سے سخت سزا کو یقینی بنائیں۔ سینٹرل پولیس آفس میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی آپریشنز، ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور اور ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور سمیت دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔

(ہینڈ آؤٹ 316 )

اُسامہ محمود

ڈائریکٹر پبلک ریلیشن

پنجاب پولیس

**************************

Press Release Date: 
Wednesday, June 22, 2022